وہ سنگ گراں جو حائل ہے رستے سے ہٹا کر دم لیں گے
ہم راہِ حق کے رہرو ہیں منزل پہ ہی جاکر دم لیں گے
ہر سمت مچلتی کرنوں نے افسوںِ شبِ غم توڑ دیا
اب جاگ اٹھے ہیں دیوانے دنیا کو جگاکر دم لیں گے
فرعون بنے جو پھرتے ہیں ڈھاتے ہیں ستم کمزوروں پر
ہم سرکش جابر لوگوں کو قدموں میں جھکا کر دم لیں گے
یہ بات عیاں ہے دنیا پر ہم پھول بھی ہیں تلوار بھی ہیں
یا بزمِ جہاں مہکائیں گے یا خوں میں نہا کر دم لیں گے
سوچا ہے کفیل اب کچھ بھی ہو،ہر حال میں اپنا حق لیں گے
عزت سے جئے تو جی لیں گے یا جامِ شہادت پی لیں گے۔
#MuftiFazalGhafoor
![](https://i.ytimg.com/vi/L5XbLWp6zvY/maxresdefault.jpg)