Zeeshan Khan Production
اسلام میں مہنگے جانور کی قربانی کے بارے میں مختلف علماء کے مختلف آراء ہیں، لیکن عمومی اصول یہ ہے کہ قربانی کے جانور کی قیمت اس کے معیار اور حالت پر منحصر ہوتی ہے۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق قربانی کا جانور صحت مند اور عیب سے پاک ہونا چاہیے۔
قربانی کے اصول:
جانور کا انتخاب:
جانور صحت مند ہونا چاہیے۔
جانور میں کوئی ظاہری عیب نہ ہو۔
عمر کا خیال رکھا جائے: بکری یا دنبہ کم از کم ایک سال کا، گائے یا بھینس دو سال کا اور اونٹ پانچ سال کا ہونا چاہیے۔
قیمت کی فکر:
اسلام میں قربانی کی قیمت کی کوئی خاص قید نہیں ہے۔
اگر کسی کے پاس استطاعت ہو تو وہ مہنگے جانور کی قربانی کر سکتا ہے۔
اگر استطاعت نہ ہو تو کم قیمت جانور کی قربانی بھی قبول ہے۔
نیت:
نیت خالص ہونی چاہیے، اللہ کی رضا کے لئے قربانی کرنی چاہیے نہ کہ دکھاوے کے لئے۔
قربانی کے دن:
قربانی عید الاضحیٰ کے دن اور اس کے بعد کے تین دنوں (یعنی 10، 11، 12 اور 13 ذوالحجہ) میں کی جا سکتی ہے۔
مہنگے جانور کی قربانی:
اگر کسی شخص کے پاس مالی استطاعت ہے اور وہ مہنگے جانور کی قربانی کرنا چاہتا ہے تو یہ ایک اچھی بات ہے۔ مہنگے جانور کی قربانی کرنے سے اس کا ثواب بھی زیادہ ہو سکتا ہے بشرطیکہ نیت خالص ہو۔
بعض علماء کا کہنا ہے کہ بہتر ہے کہ آدمی زیادہ مال لگا کر ایک ہی جانور خریدنے کی بجائے اس مال سے زیادہ تعداد میں جانور خرید کر قربانی کرے تاکہ زیادہ لوگوں کو فائدہ پہنچے اور ثواب بھی زیادہ ہو۔
خلاصہ:
اسلام میں قربانی کی اصل روح اللہ کی رضا کے لئے قربانی کرنا ہے۔ جانور کی قیمت اور معیار پر زور دیا گیا ہے کہ وہ صحت مند اور عیب سے پاک ہو، باقی استطاعت کے مطابق مہنگے یا سستے جانور کی قربانی دونوں جائز ہیں۔
![](https://i.ytimg.com/vi/c8H-EvrAJto/maxresdefault.jpg)